میانوالی کی لیڈر عائلہ ملک یا عائلہ لغاری

میانوالی کی لیڈر عائلہ ملک یا عائلہ لغاری
کالم نگار | ڈاکٹر محمد اجمل نیازی 

عمران خان تین انتخابی حلقوں سے جیت گئے۔ مگر ایاز صادق نے انہیں بُری طرح شکست دی۔ ایاز صادق کو امید نہ تھی مگر مجھے امید تھی۔ یہ کامیابی شریف برادران کو پسند آئی اور ایاز صادق سپیکر قومی اسمبلی بن گئے۔ عمران خان سے ایاز صادق نے حلف لیا۔ وہ اتنے خوش ہوئے کہ چودھری نثار سے جپھی ڈال لی۔ سیاسی سنگدلی دیکھیں کہ یہ بات جاوید ہاشمی کے ایک سیاسی بیان سے بڑا جرم تھا مگر غیرت مند تحریکی جوانوں میں سے کسی نے عمران سے معافی کا مطالبہ نہ کیا جبکہ انہیں معافی مانگنے کا وسیع تجربہ ہے اسی نسبت سے غلطیاں کرنے کی بڑی عادت ہے۔ میں نے تب کہا تھا کہ کسی امیدوار کو صرف ایک حلقے سے الیکشن لڑنے کی اجازت ہونا چاہئے۔ یہ ہوتا تو عمران خان صرف میانوالی سے الیکشن لڑتا۔ مگر کس قدر بے وفائی اور مفاد پرستی ہے کہ عمران نے میانوالی کی نشست چھوڑ دی ہے۔ پشاور میں تحریک انصاف کی حکومت ہے اور یہ سیٹ بھی چھوڑ دی گئی ہے شاید تحریک انصاف کا آدمی پشاور سے تو جیت جائے مگر میانوالی سے جعلی ڈگری پر نااہل ہونے والی عائلہ ملک کے غیر معروف غیر سیاسی سمدھی وحید ملک کی جیت ناممکن ہے؟ اس بات پر عمران کو میانوالی کے غیرت مند لوگوں سے معافی مانگنا چاہئے۔ عائلہ ملک عمران خان کی بہت قریبی ساتھی ہے اور اُسے معلوم نہ ہو سکا کہ اس کے پاس ایف اے کی سند بھی جعلی ہے۔ عائلہ ملک کی جعل سازیوں کی فہرست بہت طویل ہے۔ شکر ہے کہ وہ الیکشن سے پہلے ہی نااہل ہو گئی ہے۔ اس کا جیتنا مشکل تھا مگر شاید میانوالی کے لوگ عمران کی محبت میں اندھے بہرے ہو کر عائلہ کو اپنا لیڈر بنا لیتے تو یہ داغ میانوالی کی سیاسی پیشانی سے کبھی دور نہ ہوتا۔ میں عورتوں کے لئے بہت کشادہ دل ہوں۔ ہر طرح اُن کا حامی ہوں۔ زندگی کے مختلف شعبوں میں عورتوں نے کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے ہیں۔ سیاست میں اور صحافت میں ان کا بہت نام ہے۔ مگر میانوالی کا ایک کلچر ہے اور ہمیں اس کا احساس کرنا چاہئے۔ میانوالی سے محترمہ ذکیہ شاہنواز ن لیگ سے مخصوص نشستوں پر ممبر پنجاب اسمبلی ہیں۔ اپنے وقار اور اعتبار کی وجہ سے بہت احترام کی نظروں سے دیکھی جاتی ہیں۔ وہ ن لیگ کے امیدوار شادی خیل کی بہت سپورٹ کر رہی ہیں۔ وہ آجکل صوبائی وزیر ہیں۔ وہ بہت قابل ہیں اور اہل ہیں جبکہ ٹیکسلا سے غلام سرور خان چودھری نثار کو ہرا کر تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ایم این اے ہوئے مگر جعلی ڈگری پر نااہل ہوئے۔ تحریک انصاف نے ان کی بنیادی رکنیت معطل کر دی۔ مگر عائلہ ملک کو عمران خان نے داﺅد خیل میں دلیر کہا۔ وہ جعلی ڈگری پر جنرل مشرف کی ہدایت کے مطابق ق لیگ کے ٹکٹ پر پانچ سال تک ایم این اے بنی رہیں۔ وہ نواب کالاباغ ملک امیر محمد خان کی پوتی ہے وہ بہادر اور غیرت مند انسان تھے۔ عائلہ اور سمیرا کو اُن کے ماموں صدر فاروق لغاری سیاست میں لے کے آئے تھے۔ میں نے لکھا تھا کہ اب وہ اپنے نام کے ساتھ لغاری لکھا کریں۔ عائلہ لغاری اور سمیرا لغاری۔ سمیرا ن لیگ میں ہیں۔ اسی زمانے میں عائلہ بلوچ سیاستدان اور وزیر رند صاحب کی بیوی بن گئیں۔ انہوں نے عائلہ ملک کو گھر سے ہی نکلنے نہ دیا۔ عمران خان نے میانوالی میں کسی بہتر امیدوار کی بجائے عائلہ ملک کے سمدھی وحید ملک کو ٹکٹ دیا ہے جو عائلہ کا چچا زاد ہے اور مظفر ملک کا بیٹا ہے چند ماہ پہلے عائلہ ملک کی بیٹی کی شادی وحید ملک کے بیٹے کے ساتھ ہوئی ہے۔ سنا ہے کہ مظفر ملک کے بھائی اسد ملک نے وحید ملک اور عائلہ ملک کی مخالفت کا اعلان کر دیا ہے۔ میانوالی سے اطلاعات آئی ہیں کہ وہاں ن لیگ کے امیدوار عبیداللہ خان شادی خیل کی پوزیشن بہت اچھی ہے۔ یہاں سے تحریک انصاف کی شکست بہت بڑی شکست ہو گی۔ میانوالی کے وفا حیا والے لوگوں سے عمران خاں نے بہت بڑا انتقام لیا ہے۔ بھٹو صاحب‘ بے نظیر بھٹو‘ نواز شریف‘ شہباز شریف‘ جاوید ہاشمی کے علاوہ کسی نے اپنی آبائی گھریلو سیٹ نہیں چھوڑی تھی جب تحریک انصاف کو صرف ایک سیٹ ملی تھی۔ وہ میانوالی سے عمران خان کی سیٹ تھی۔
مجھے میانوالی سے کئی دوستوں نے کہا تو میں نے کہا تھا کہ عمران خان میانوالی کو نہ چھوڑیں۔ برادرم رفیع اللہ خان روکھڑی بہت جذباتی ہو گئے تھے۔ بعد میں عمران خان کے لئے اختلافی بات پر مجھ سے لڑ پڑے۔ اب ان کا کیا خیال ہے؟ قمرمثانی کے نوجوان ورکرز عمران کی گاڑی کے آگے کھڑے ہو گئے۔ ثناءاللہ خان نے کہا کہ یہ کیا تبدیلی آپ میانوالی میں لا رہے ہیں۔ آپ نے میانوالی کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ اب اپنی سیٹ پر ایک غیر نمائندہ اور غیر پسندیدہ آدمی کو ٹکٹ دے دیا ہے۔ عمران نے کہا کہ آپ نظریے کو ووٹ دو۔ اس نے کہا آپ نے نظریے کو ٹکٹ دیا ہے؟ عائلہ ملک جیسے خواتین و حضرات کی خاطر عمران نے تن من دھن کی بازی لگا دی ہے۔
میانوالی کے لوگوں کا خیال تھا کہ نامور گلوکار عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کو ٹکٹ دیا جائے گا۔ عطاءاللہ کو اللہ نے بہت عزت دی ہے مگر عمران بے شمار عزت کو سنبھال نہیں سکا جو اللہ نے اسے بخش دی ہے۔ شریف برادران کے لئے لوگ کہتے ہیں کہ وہ مغرور ہیں مگر اصل غرور تو عمران کی آنکھوں میں لکھا ہوا ہے۔
راولپنڈی کے لئے جاوید ہاشمی کی سیٹ پر بہت جنوئن اور جانثار ساتھی ڈاکٹر اسرار شاہ کی بجائے اپنے دوست اسد عمر کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر اسرار وہیل چیئر پر بیٹھا ہوا بھی بلند و بالا اور بہادر سیاستدان لگتا ہے۔ اسد عمر جنرل عمر کا بیٹا ہے جو مشرقی پاکستان توڑنے میں حصہ دار تھا۔ اسے بعد میں برطرف کر دیا گیا تھا۔ عمران نے ٹکٹوں کی غلط تقسیم پر معافی مانگی ہے۔ اب دوسری شکست پر دوسری بار معافی مانگے گا۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/columns/19-Aug-2013/233063

Leave a Reply

Blogroll