بنوں میں طالبعلم کتابوں کی بجائے بم لے کر سکول آ گیا

بنوں میں طالبعلم کتابوں کی بجائے بم لے کر سکول آ گیا


خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ایک طالبعلم اپنے بیگ میں دستی بم سکول لے کر آ گیا جس کا ڈیٹونیٹر پھٹنے سے بچہ خود زخمی ہو گیا۔ پولیس اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔
بنوں میں تھانہ سٹی کے انسپکٹر محمد رخسار نے بی بی سی کو بتایا کہ نویں جماعت کا ایک طالبعلم اپنے بستے میں ایک دستی بم ساتھ لے کر سکول آ گیا جس کا ڈیٹونیٹر پھٹنے سے وہ خود زخمی ہو گیا ہے۔
پولیس انسپکٹر نے بتایا کہ طالبعلم نے ابتدائی تحقیقات میں بتایا کہ دستی بم اسے کہیں سے ملا تھا جسے وہ بیچنے کے لیے سکول لایا تھا۔ انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ سکول میں دستی بم کا خریدار کون تھا اور یہ کہ بچے کو دستی بم کہاں سے ملا تھا۔
پولیس کے مطابق طالبعلم بنوں کا رہائشی ہے اور پولیس نے ان کے مکان پر چھاپہ مارا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ان کے گھر میں کہیں مزید اسلحہ یا دھماکہ خیز مواد تو نہیں ہے۔
اس کے علاوہ ضلع چارسدہ میں شبقدر کے مقام پر ایک مکان میں دستی بم کا دھماکہ ہوا جس میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق مکان کے افراد اپنے گھر کا سامان دوسرے مکان میں منتقل کر رہے تھے کہ اس دوران ان کے سامان میں دھماکہ ہو گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مدعیان کو یہ معلوم نہیں ہے کہ دستی بم ان کے سامان میں کیسے آیا۔
خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں اس سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات پیش آ چکے ہیں جس میں دستی بم یا دیگر دھماکہ خیبر مواد بچوں کو راستے میں ملے جس سے دھماکے بھی ہوئے ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سنہ 2010 کے سیلاب کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان کے بعض علاقوں میں پانی سے بارودی سرنگیں ملی تھیں جو جنوبی وزیرستان سے آنے والے سیلابی ریلوں میں آئی تھیں۔

Leave a Reply

Blogroll